علامہ محمد اقبال ؒکے ’’ذ‘‘ سے اشعار
۔۔۔۔۔(1)۔۔۔۔۔
ذرا تقدیر کی گہرائیوں میں ڈوب جا تو بھی
کہ اس جنگاہ سے میں بن کے تیغ بے نیام آیا
۔۔۔۔۔(2)۔۔۔۔۔
ذرا دیکھ اسکو جو کچھ ہو رہا ہے، ہونے والا ہے
دَھرا کیا ہے بھلا عہد کہن کی داستانوں میں
۔۔۔۔۔(3)۔۔۔۔۔
ذرا سی بات تھی، اندیشہ عجم نے اسے
بڑھا دیا ہے فقط زیب داستاں کے لیے
۔۔۔۔۔(4)۔۔۔۔۔
ذرا سی چیز ہے، اس پر غرور کیا کہنا
یہ عقل اور یہ سمجھ، یہ شعور کیا کہنا!
آ -
ا -
ب -
پ -
ت -
ٹ -
ج -
چ -
ح -
خ -
د -
ڈ -
ذ -
ر -
ز -
س -
ش
ص -
ض -
ط -
ظ -
ع -
غ -
ف -
ق -
ک -
گ -
ل -
م -
ن -
و -
ہ -
ے
No comments:
Post a Comment